شمالی افریقہ کے مغچ کنارہ پر واقع مراکش (morocco)کا شمار اسلامی دنیا کے اہم ممالک میں ہوتاہے جس گے مشرق میں الجزائر ،جنوب میں موریتانیہ شمال میں بحیرہٴ روم اور مغرب میں بحراوقیانوس واقع ہے۔بحراوقیانوس کے ساحل پر واقع اس ملک کی سرحد آبناۓ جبرالٹر پر جا کر بحیر ہ روم میں ملتی ہے۔
اس خطے کی مٹی زرخیز ہے اور مردم خیز بھی جہاں زیتون ،انجیر،انگور اور ترش پھلوں کے بکثر ت سر سبز باغیچے ہیں ۔الجزائر،تیونس اور مراکش کوماہرین جغرافیہ نے "جزیرہ مغرب" اور " المغرب" کا نام دیا ہے اس لیے اس کو مغربِ اقصی بھی کہا جا تا ہے۔مر ا کش کا دارالکومت رباط ہے اور اس کی کل آبادی تقریباً33ملین کے قریب ہے جس میں اکثریت مسلمانوں کی ہے۔ اس کا کل رقبہ 4لاکھ 46ہزار 550مربع کلو میٹر پر محیط ہے۔
ثقافتی اہمیت کے لحاظ سے مراکش کو ایک نمایاں مقام حاصل ہے
کیونکہ کسی بھی ملک کی ثقافت اس کے رسوم وروایات، فنونِ لطیفہ ، علم و ادب، فلسفہ و حکمت اور اخلاقیات کی عکاس ہوتی ہے۔سر زمین مراکش نے ابنِ بطوطہ اور موسیٰ الخوارزمی جیسے عظیم سائنسدانوں اور جغرافیہ دانوں کو جنم دیا۔مراکش میں مختلف قبائل آبادہیں جن میں زیادہ تر مقامی قبائل مراکش کے پہاڑی علاقوں میں سکونت پذ یر ہیں جو مقامی روایات اور تہذیب و تمدن کے مطبق زندگی بسر کر تے ہیں۔مراکشی میڈیا کے مطابق حال ہی میں مراکش کی صدیوں پرانی افریقی رسومات اور صوفی روایات سے وابستہ گوناوا کو اقوام متحدہ کی انسانیت کے لازوال ورثے کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے ۔ مراکش کے کلچر کی تین اسلامی بنیادیں کہی جاتی ہیں: ۱)فقہ مالکی ۲) عقیدہ اشعریہ ۳) طریقت امام جنید۔
تجارت کا مرکز ہے بالخصوص یورپ کیلیے۔مراکش گاڑیو ں ،جہازوں کے پرزے ، ہا ئی ٹیک اشیا ء تیا ر کر کے یو رپ کو برآمد کرتاہے۔"مراکش اس وقت سپین کو بجلی فراہم کر رہا ہے"
پاکستان گوا در بنا رہا ہے تو اس کیلیے تانجیر(TANGIER)ماڈل بہت اہم ہے۔گوادر کو پاکستان کی معیشت و ترقی سے تشبہ دی جا تی ہے۔ اگر گوادر ایک خواب ہے تو تانجیر اس کی عملی شکل ہے۔اور اسی لیے مراکش میں تعینات پاکستانی سفیر حامد اصغر خان نے کراچی میں گوادر پورٹ اتھارٹی کے چیئر مین سے ملاقات کی۔حامد اصغر خان نے بھر پور امید کا اظہار کیا کہ ہم بہت جلد دونوں بندر گاہوں کو سسٹرپورٹس یا اس طرح کے کسی معاہدے میں مربو ط کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔
امریکہ اس وقت دنیا کی سپر پاور مانا جا تا ہے اس کا جس ملک کے ساتھ فری ٹریڈ ایگر یمنٹ ہے تو وہ مراکش ہے
اسی طرح یورپی یونین کے ساتھ BFTAہے یعنی اگر کوئی پاکستانی مراکش میں فیکٹری لگاتا ہے تو اس کی مصنو عا ت یو رپ اور امریکہ میں بغیر ڈیوٹی کے جائیں گی اسی لئے پاکستان مراکش کے ساتھ پرائم پارٹنر کا معاہدہ کر نے کا ارادہ رکھتا ہے۔ تا کہ پاکستان اور مراکش کی طرح تمام مسلم ممالک کو مل کر ایک مشترکہ معاشی پالیسی تشکیل دینی چاہئے جس سے نہ صرف غریب اسصامی ممالک کو سرمایہ کاری کے مو ثر مو اقع میسر آ سکیں گے بلکہ امت مسلمہ معاشی، سیاسی، سماجی اور روحانی طور پر یکجا بھی ہو گی۔
(مواد:مرآۃالعارفین اِنٹر نیشنل..... جلد نمبر 20.....شمار نمبر 11
شاءع......... مارچ 2020)
WWW.MIRRAT.COM
MHA offical #morocco #history