آکٹوپس کا مکمل جینوم پڑھ لیا گیا
سائنس دانوں نے آکٹوپس کا مکمل جینوم میپ کر لیا ہے یعنی آکٹوپس کے ڈی این اے میں موجود تمام کے تمام بیس پیئرز معلوم کر لیے ہیں- آکٹوپس کا ڈی این اے تیس کروموسومز پر مشتمل ہوتا ہے اور اس میں دو ارب اسی کروڑ بیس پیئرز ہیں-
آکٹوپس کا شمار دنیا کے ذہین ترین جانوروں میں ہوتا ہے- اگرچہ آکٹوپس اور انسانوں کے ارتقاء میں کوئی قابل ذکر قدر مشترک نہیں ہے کیونکہ ان کے مشترکہ اجداد آج سے 75 کروڑ سال پہلے سمندر کی گہرائیوں میں رہتے تھے- گویا 75 کروڑ سال سے انسانوں اور آکٹوپس کا ارتقاء الگ الگ ہو رہا ہے- اس کے باوجود آکٹوپس کی ذہانت حیرت انگیز حد تک انسانوں اور دوسرے ذہین میملز سے ملتی جلتی ہے- اس وجہ سے آکٹوپس نیوروسائنس کی تحیقق میں ایک ماڈل آرگنزم کے طور پر استعمال ہوتے ہیں-
اگرچہ ارتقائی طور پر آکٹوپس اور میملز میں بہت زیادہ فاصلہ ہے اور آکٹوپس کا دماغ میملز کے دماغ سے بہت زیادہ مختلف ہے لیکن آکٹوپس کی ذہانت سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ آکٹوپس کے دماغ میں کم و بیش وہ تمام فنکشنز موجود ہیں جو کسی بھی ذہین میمل کے دماغ میں ہوتے ہیں- خاص طور پر آکٹوپس کے دماغ کی پلاسٹیسیٹی (یعنی بیرونی سٹیمولس او